ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / کیوں نہ پرانے نوٹ تبدیل کرنے کی ڈیڈلائن سب کے لیے 31مارچ کر دی جائے:سپریم کورٹ

کیوں نہ پرانے نوٹ تبدیل کرنے کی ڈیڈلائن سب کے لیے 31مارچ کر دی جائے:سپریم کورٹ

Tue, 07 Mar 2017 11:22:00  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 6؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )نوٹ بند ی معاملے کو لے کر سپریم کورٹ نے پوچھا ہے کہ کیوں نہ پرانے نوٹ تبدیل کرنے کی میعاد سب کے لیے 31؍مارچ کر دی جائے؟ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت اورآر بی آئی کو نوٹس جاری کرکے جمعہ 10؍مارچ تک جواب مانگا ہے۔سپریم کورٹ میں دائر مفاد عامہ کی عرضیوں میں کہا گیا ہے کہ پہلے وزیر اعظم اورآربی آئی نے اعلان کیا تھا کہ جو لوگ کسی بھی وجہ سے پرانے نوٹ جمع نہیں کر پائے ہیں وہ 31؍مارچ تک انہیں آربی آئی میں جمع کرا سکتے ہیں، لیکن بعد میں یہ میعاد 30؍دسمبر 2016تک ہی کر دی گئی جبکہ 31؍مارچ 2017تک یہ چھوٹ این آر آئی کو ہی دی گئی ہے۔عرضی میں کہا گیا ہے کہ چونکہ لوگوں کے لیے حکومت نے یہ اعلان کیا تھا ،اس لیے سپریم کورٹ حکومت کو ہدایت دے کہ وہ سب کے لیے پرانے نوٹ جمع کرنے کی میعاد 31؍مارچ تک کرے۔غور طلب ہے کہ مودی حکومت نے بلیک منی ، جعلی کرنسی اور دہشت گردوں کی فنڈنگ سے نمٹنے کے لیے 8؍نومبر کو 500اور 1000روپے کے پرانے نوٹوں پر پابندی لگا دی تھی، اس کے بعد سے لوگوں نے اپنے پرانے نوٹوں کو بینک میں جمع کرانا شروع کر دیا تھا۔13؍دسمبر کو آر بی آئی نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ تقریباََ12.44لاکھ کروڑ کے نوٹ بینکوں میں واپس آ چکے ہیں۔8؍نومبر سے پہلے مارکیٹ میں کل 15.44لاکھ کروڑ کی نقد رقم موجود تھی۔


Share: